وزیر اعظم عمران خان کا سری لنکن شہری آنجہانی پرینتھا کمارا کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہجوم کے خلاف پرینتھا کو بچانے کی کوشش کرنے والے ملک عدنان نوجوانوں کے لئے تقلیدی کردار ہیں ۔ عدنان کی جرات و بہادری پر ہمیں فخر ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اخلاقی جرات جسمانی قوت سے زیادہ ہوتی ہے ۔
انہوں نے تقریب سے خطاب میں واضح کیا کہ جس نے بھی اب دین یا مذہب کو استعمال کرتے ہوئے ہجوم کو اکسایا اور کسی پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے عدالت لگا کر کوئی کاروائی کی ، اس ظلم کرنے والے کو ریاست سخت سزا دے گی ۔ اب سے فیصلہ کرلیا گیا ہے کہ ملکی انتشار اور اہانت کے ذمہ داروں کو سخت سزائیں دی جائیں گی ۔
یہ کون سا انصاف ہے آپ نے خود الزام لگایا ، خود عدالت لگائی ، خود وکیل بنے اور خود ہی فیصلہ صادر کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک عدنان کی ہمت ایسے مواقعوں پر وہاں موجود نوجوانوں کو یاد دلائے گی کہ ایک انسان حیوانوں کے غول کے سامنے کھڑا ہوا تھا ۔
انہوں نے تقریب سے خطاب میں سیالکوٹ بزنس کمیونیٹی کی جانب سے آنجہانی پرینتھا کے لئے ایک لاکھ ڈالر کے عطیہ اور ان کی سیلری ہر ماہ ان کے اہل خانہ کے لئے دی جائے گی کا بھی بتایا ۔
انہوں نے اس موقع پر ملک عدنان کو تعریفی اسناد سے بھی نوازا ۔ آئندہ سال 23 مارچ کو منعقدہ تقریب میں ملک عدنان کو تمغہ شجاعت سے نوازنے کا اعلان بھی کیا ۔
تبصرے بند ہیں.