گزشتہ ماہ اکتوبر کے آخری ہفتہ میں پی ٹی وی پر پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے جانے والے میچ میں ایکسپرٹ پینل میں مدعو کئے گئے اسٹار باؤلر شعیب اختر سے شو کے میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز کی جانب سے بدتمیزی سے پیش آنے والے واقعہ پر پورا ملک سراپا احتجاج بن گیا تھا ۔ ڈاکٹر نعمان نیاز نے آداب میزبانی بھلاتے ہوئے غیر ملکی اور ملکی اسٹار کرکٹرز کی موجودگی میں شعیب اختر کو شو سے جانے کا کہدیا تھا ۔ جس پر اسپیڈ اسٹار نے معاملہ کو احسن طریقہ سے انجام پہنچانے کی کوشش کی لیکن شو کے میزبان کی خودسری کیوجہ سے سعیب اختر چلتے ہوئے پروگرام میں اپنا استعفیٰ دیکر شو سے اٹھ آئے تھے اس پر ڈاکٹر نعمان نیاز کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا تھا ۔ شعیب اختر نے کسی بھی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا تھا ۔ ان کا مؤقف تھا کہ پورا واقعہ ریکارڈ پر موجود ہے ۔
ڈاکٹر نعمان نیاز نے سینئیر صحافی رؤف کلاسرا کے یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے اس واقعہ پر اپنی ندامت کا اظہار کیا ۔ بطور میزبان براہ راست پروگرام میں بدتمیزی کے مرتکب وہی ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ ہوا ، وہ نہیں ہونا چاہئیے تھا ۔ میزبان ہونے کے ناطے انہیں اپنی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے ایسا رویہ نہیں اپنانا چاہئیے تھا ۔ وہ کھلے دل سے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہیں ۔ انہیں اس حوالہ سے کوئی جھجک نہیں پروگرام کے اختتام تک اندازہ ہوگیا تھا کہ غلط ہوچکا ہے ۔
انہوں شعیب سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی بدتمیزی کی سزا بھگت رہے ہیں اور مزید بھگتنے کو تیار ہیں ۔ انہون نے شعیب اور تعلق پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دونوں پرانے دوست ہیں اور ان کے معاملات میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں ۔ لیکن ایسا کبھی نہیں ہوا جیسا اس پروگرام میں دیکھنے کو ملا ۔
دوسری جانب شعیب اختر نے جیو نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ قوم اور قومی اداروں کی عزت کے لئے میں ڈاکٹر نعمان نیاز کو معاف کررہا ہوں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپنے دل میں کسی کے لئے نفرت نہیں رکھ سکتا ۔
تبصرے بند ہیں.