پاکستان کے وزیر خزانہ شوکت ترین نے ایوان کی کاروائی کے دوران وقفہ سوالات میں بتایا کہ سعودیہ عرب سے قرض کے معاہدہ میں شامل شرائط پر عمل درآمد ضروری نہیں ہوتا ۔ سعودی عرب سے معاہدہ میں یہ شق شامل تھی کہ کسی پروگرام میں نادہندہ ہونے کی صورت میں 72 گھنٹوں میں قرض کی ادائیگی کی جائے گی۔
پاکستان کو دسمبر 2021 میں سعودی عرب کی جانب سے 1 سال کے عرصہ کے لیئے 4 فیصد شرح سود پر 3 ارب دالر ملے جن کی ادائیگی سہہ ماہی بنیادوں پر کی جائے گی ۔
وزیر خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ حکومت نے کوشش کی پیترولیم مصنوعات میں اضافہ بین القوامی اضافہ کا سارا بوجھ عوام پر نا پڑے ۔ ہم نے عوامی سہولت کے لئے پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس اور لیوی میں کمی کی ۔
گزشتہ ایک سال میں مرکزی بنک کے ذرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے جس سے روپے پر دباؤ کم ہوا ۔ ملک کی برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا جبکہ تجارتی خسارہ بھی ڈیڑھ ارب ڈالرز کم ہوا ہے ۔
تبصرے بند ہیں.