The news is by your side.

سڑکوں کے بغیر دنیا کیسی لگے گی ؟

0

سن اٹھارہ سو تریسٹھ میں لندن میں دنیا کی پہلی زیر زمین ریلوے لائن کا افتتاح عمل میں آیا تھا جسے میٹرو پولیٹن ریلویز کا نام دیا گیا تھا ۔

یہ منصوبہ 2 برس میں مکمل کیا گیا تھا ۔ جس کے لئے لندن کے درمیان میں بہنے والے دریائے ٹیمز کے نیچے سے سرنگ گزاری گئی جو سیاحت کے شوقینوں کو بہت پسند آئی ۔

آج لندن میں زیر زمین ریلوں کا وسیع جال بچھا ہوا ہے جو مسافروں کو ٹریفک جام کے مسائل سے دوچار کئے بغیر آسان فسری سہولیات فراہم کرتا ہے ۔

ٹریفک جام نئی دنیا کے مسائل میں سے ایک ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 60 کروڑ 40 لاکھ کلو میٹر طویل سڑکوں کا جال بچھا ہوا ہے ۔ جس سے زمین کا سینہ لکیروں سے کٹا پھتا نظر آتا ہے ۔

دنیا کے بہت سے ماہرین انسانی معاشرت کے بنیادی سہولیات جیسے سڑکیں ، پٹریاں ، بجلی کی تاریں ، پانی و گیس پائپ لائینز ، کیبل نیٹ ورک اور نکاسی کا نظام زیر زمین منتقل کردینے کے حق میں ہیں ۔

آنے والے وقتوں میں جیسے جیسے انسان خوشحال ہوتا جائے گا نجی سطح پر گاڑیوں کے استعمال میں اضافہ ہوگا ۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق سال 2040 تک دو ارب کاریں سڑکوں پر رواں دواں ہونگیں ۔ کاروں کی تعداد میں یہ 50 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوگا ۔

گاڑیوں کی بڑھتی تعداد ٹریفک جام کے مسائل میں اضافے کا سبب بنے گی ۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ امریکی ٹریفک جام کی وجہ سے ہر سال 54 گھنٹے اپنی گاڑی میں ضائع کرتے ہیں ۔ ایک سپر پاور ملک کا شہری جب اتنے گھنٹے ٹریفک کے مسائل میں الجھ کر ضائع کرتا ہے تو تیسری دنیا کے ترقی پذیر ممالک میں یہ ریشو کیا ہوگا جہاں بنیادی ڈھانچہ سپر پاور جیسا معیار بھی نہیں رکھتا ۔

وقت اور ایندھن کے زیاں کے علاوہ فضائی و صوتی آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے اور بڑی تعداد میں کاربن ہوا میں شامل ہوتی ہے ۔

ٹیسلا کمپنی کے مالک ایلون مسک ٹریفک جام کو انسانی روح کا قاتل قرار دیتے ہیں ۔ ان کے خیال میں یہ عمل انسانی روح پر تیزاب پھینکنے کے مترادف ہے ۔ ٹریفک کے آنے والے مسائل کے بارے میں ابھی سے منصوبہ بندی وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ اور اس کا بہترین حل یہ ہی ہے کہ سڑکوں کو زیر زمین منتقل کردیا جائے ۔

اس سے زمین کی سطح زیادہ وسیع ہوجائے گی اور ماحول پر بھی بہتر اثرات مرتب ہونگے ۔ زراعت کے لئے زیادہ زمین میسر آئے گی ۔ کاربن فری فضا جنگلات اور جنگلی حیات کے لئے زیادہ سازگار ہوجائے گی ۔

سڑکیں پانی کے فطری بہاؤ کو بھی متاثر کرتی ہیں جبکہ ہر سال دس ہزار جانور گاڑیوں کی زد میں آکر ہلاک ہوجاتے ہیں ۔

ایک اندازے کے مطابق 2050 تک دنیا کی 70 فیصد آبادی شہروں میں سکونت اختیار کرلے گی ۔ اگر سڑکیں زیر زمین چلی جائیں گی تو نئی رہائشی سہولیات گنجائش کے ساتھ تعمیر کرنے کے لئے زیادہ زمین مل جائے گی ۔

سڑکوں کی زیر زمین منتقلی سے پارکنگ کے مسائل بھی کماحقہ کم ہوجائیں گے اور گاڑیوں کی پارکنگ بھی زیر زمین منتقل

ہوجائے گی ۔

زمین پر درختوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا جو بہتر ماحول کے لئے معاون ہوتے ہیں ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.