ایک چینی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے سال تک دنیا کی سب سے بڑی ونڈ ٹربائین کے نمونہ کی آزمائشی جانچ کرے گی ۔ اس کی کامیابی سے 2024 تک اس کو تجارتی پیمانہ پر فروخت کے لئے پیش کردیا جائے گا ۔ یہ ہوائی پنکھا ساحل سے دور گہرے سمندر میں نصب کیا جائے گا ۔
یہ ہوائی پنکھا 794 فٹ بلند ہوگا ۔ ایک محتاط اندازہ کے مطابق یہ ہوائی پنکھا سالانہ 80 گیگا واٹ آور کے تناسب سے بجلی پیدا کرسکے گا ۔ یعنی 25 سال تک یہ پنکھا 20 ہزار گھروں کی بجلی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے کافی ہوگا ۔
اس وقت میں دنیا کا سب سے بڑا ہوائی پنکھا امریکا کا ہیلی اینڈ ایکس ہے ۔ یہ 853 فٹ بلند ہے ۔ اس کی ہر پنکھڑی 351 فٹ کی ہے ۔ ہوائی بجلی کا یہ منصوبہ 2023 تک مکمل ہوجائے گا ۔
چینی ہوائی پنکھے کی بلندی کم رکھی جائے گی لیکن اس کی ہر پنکھڑی 387 فٹ کی ہوگی ۔ یہ امریکی ہوائی پنکھے کے مقابلہ میں 11 میٹر زیادہ ہے ۔ جب چینی ہوائی پنکھا کام شروع کرے گا اور اس کا پنکھا حرکت میں آئے گا تو 46 ہزار مربع میٹر کا رقبہ گھیرے گا ۔ یہ رقبہ 6 فٹبال کے میدانوں سے بھی زیادہ بڑا ہوگا ۔
چینی کمپنی اس سے پہلے بھی ہوائی پنکھا بنا کر نصب کرچکی ہے ۔ اس کے مقابلہ میں مستقبل میں لگنے والا ہوائی پنکھا 19 فیصد بڑا ہے اور یہ پرانے پنکھے کے مقابلہ میں 45 فیصد زیادہ بجلی بنانے کے قابل ہوگا ۔ اس پنکھے کو سمندر کے بالکل درمیان میں نصب کیا جائے گا ۔
چین اس وقت ہوا سے بجلی بنانے والے ممالک میں سر فہرست ہے ۔ چین نے 2020 میں کرونا کی وبا کے باوجود ہوا سے بجلی کی پیداوار میں 71 اعشاریہ 6 فیصد کے اضافہ کے ساتھ اسے 281 گیگا واٹ تک پہنچادیا ہے ۔
تبصرے بند ہیں.