شعیب اختر نے نیوزی لینڈ کرکٹ حکام کی جانب سے یکطرفہ سیریز کی منسوخی کو پاکستان کی شرمندگی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔
انہوں نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس موقع پر اپنی حکومت ، پاکستان کرکٹ بورڈ ، اپنی فوج اور سیکیورٹی ایجنسیز کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ آئی ایس آئی دنیا کی بہترین انٹیلی جینس ہے اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے ۔ نیوزی لینڈ کے حکام سیکیورٹی کے خدشات دور کرکے ہی یہاں تک پہنچے تھے ۔ اس طرح ہم کو شرمندہ کرکے جانے کا انہیں کوئی حق نہیں تھا ۔
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کو ہمارے وزیراعظم کی یقین دہانی کروائے جانے کا احترام کرنا چاہئیے تھا ۔ ایک ملک کا انتظامی سربراہ آپ سے حقائق کی بنیاد پر بات کررہا ہے آپ کیسے عالمی سطح پر ہمیں شرمندہ کرسکتی ہیں ؟ انہوں نے جیسنڈرا آرڈن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے پوچھا ۔
شعیب نے پی سی بی کے نئے سربراہ رمیز راجہ سے ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے لئے بدقسمتی کی بات ہے ۔ مجھے اس وقت کرکٹ کی فکر نہیں اس یکطرفہ فیصلہ سے ہمارا عالمی وقار متاثر ہوا ہے ۔
اس موقع پر سابق پاکستانی فاسٹ بالر سکندر بخت بھی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور نیوزی لینڈ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہاں 5 دن تک پریکٹس کی ان پر ایک پتھر بھی نہیں پھینکا گیا ۔ آخری لمحات میں دستبرادری مایوس کن ہے ۔ ہم نے ماضی میں مختلف ممالک کے ساتھ مشکل حالات میں ٹیسٹ کرکٹ کھیل کر دنیا بھر کے ممالک کو سہولت فراہم کی ہے ۔ خدارا اپنی ملکی ساکھ گروی رکھ کر دوبارہ ان کی مدد نہ کریں ۔ انہوں نے پی سی بی کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ۔
اس حوالہ سے وزیر داخلہ آج شام 5 بجے پریس کانفرنس میں مزید حقائق پر روشنی ڈالیں گے ۔
تبصرے بند ہیں.