ملک میں کرونا کے بعد ڈینگی کے کیسز میں مستقل اضافہ ہورہا ہے ۔ ملک کے بڑے شہروں لاہور ، پشاور ، راولپنڈی میں صورتحال کافی ابتر ہوچکی ہے ۔
خیبر پختون خوا میں اس وقت ڈینگی کے ایک ہزار ایک سو تہتر کیسز سامنے آئے ہیں ۔ صوبائی دارلحکومت پشاور اس وقت سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں ڈینگی کے متاثرہ مریضوں کی تعداد دو سو ترپن ہوگئی ہے ۔ صوبہ میں ڈینگی سے کسی ہلاکت کی خبر ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے ۔
محکمہ صحت پشاور کے ترجمان کے مطابق صوبہ بھر میں ڈینگی کے لاروے کو تلف کرنے کے لئے اسپرے بھی کئے جارہے ہیں ۔ صوبائی حکام نے ڈینگی کی صورتحال پر قابو پانے کے لئے جامع ایکشن پالن کی منظوری دی ہے ۔ اس پلان کے مطابق صوبہ میں 10 ہاٹ اسپاٹ کو مارک کیا گیا ہے جہاں تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتالوں میں کم از کم 10 بستروں پر مشتمل ڈینگی یونٹس قائم کئے گئے ہیں ۔
راولپنڈی میں پچھلے 24 گھنٹوں میں 34 افراد ڈینگی سے متاثرہ پائے گئے ہیں ۔ جس کے بعد راولپنڈی میں ڈینگی کے مجموعی مریضوں کی تعداد 219 ہوگئی ہے ۔
لاہور میں ڈینگی کی صورتحال وبال جان بن چکی ہے ۔ صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ یہ معاملہ ایک مصیبت بن چکا ہے ۔ لاہور ڈینگی کا گڑھ بن رہا ہے اور زیادہ تر کیسز ڈیفینس اور کینٹ سے رپورٹ ہورہے ہیں ۔ اقبال ٹاؤن اور جوہر ٹاؤن میں بھی ڈینگی ایک خطرہ بن کر ابھر رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور میں روزانہ کی بنیاد پر دس ہزار گھر چیک کئے جارہے ہیں تاکہ ڈینگی کی ممکنہ روک تھام کو یقینی بنایا جاسکے ۔
تبصرے بند ہیں.