سینیٹ کے قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی مستعفیٰ ہوگئے ہیں ۔
چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ اتنے اہم ایجنڈہ کے لئے کچھ وقت ملنا چاہئیے تھا ۔ اہم ملکی ایشوز پر اعتماد میں لیا جانا ضروری ہوتا ہے جبکہ متنازعہ بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد بھی نہیں کیا گیا ۔
یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ چئیرمین کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ بطور غیر جانبدار شخص آپ کو ووٹ نہیں دینا چاہئیے تھا کیونکہ ایوان کے سربراہ کے بطور دونوں جانبین کا تحفظ آپ کی ذمہ داری ہے ۔
انہوں نے اپوزیشن پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کچھ وزراء کا اظہار خیال میرے لئے اعزاز کی بات ہے لیکن وہ جو تھالی کے بیگن ہیں وہ مجھے جتا رہے ہیں کہ میں نے حکومت کی مدد کی اور میں ان سے کہونگا کہ حکومت آپ کے ووٹ سے جیسی ہے ۔
یاد رہے کہ سینیٹ کے گزشتہ اجلاس مین اسٹیٹ بنک کی خودمختاری کے خلاف بل کی منظوری اس وقت گرم موضوعات مین سے ایک ہے ۔ ایوان میں جب اسٹیٹ بنک کا ترمیمی بل پیش کیا گیا تو رائے شماری میں نتیجہ ٹائی ہوگیا اور دونوں طرف کے ووٹوں کی تعداد برابر ہوگئی اس موقع پر پاکستان سینیٹ کی تاریخ میں پہلی بار چئیر مین سینیٹ کو ووٹ دینا پڑا اور صادق سنجرانی نے اپنے ایک ووٹ سے متانزعہ بل حکومت کے حق میں منظور کروالیا ۔ یوسف رضا گیلانی نے اس مسلہ پر اپنا استعفیٰ پارٹی کو بھجوادیا ہے ۔
یاد رہے کہ یوسف رضا گیلانی جمعہ کے دن اہم ترین اجلاس میں شریک نہیں ہوئے اور حکومت ایک ووٹ کی برتری سے بل منظور کروانے میں کامیاب ہوگئی ۔
تبصرے بند ہیں.