رواں مالی سال کی ابتداء سے اب تک یعنی 9 مہینوں میں ملک کا تجارتی خسارہ 70 فیصد اضافہ کے بعد 35 ارب 40 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ہے ۔
ادارہ شماریات نے اپنی جاری رپورٹ میں جو اعداد و شمار دئیے ہیں اس کے مطابق جولائی تا مارچ تجارتی خسارہ 35 ارب 39 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز تک پہچ گیا ہے جبکہ پچھلے مالی سال میں یہ تجارتی خسارہ 20 ارب 80 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز تھا ۔
گزشتہ ماہ مارچ 2022 تک ملک میں کلی طور پر 2 ارب 74 کروڑ ڈالرز کے مساوی اشیاء برآمد کی گئیں ۔ جبکہ فروری کے مہینہ میں برآمدات کی مالیت 2 ارب 82 کروڑ ڈالرز تھی ۔
دوسری جانب رواں ماہ کے ابتدائی 9 ماہ میں 58 ارب 69 کروڑ ڈالرز کی اشیاء درآمد کی گئیں جبکہ پچھلے سال اسی دورانیہ اور مد میں 39 ارب 48 کروڑ ڈالرز کی درآمدات کی گئیں تھی ۔
رواں سال اور گزشتہ سال کے سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس تمام پروسیجر میں 48 فیصد سے زائد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کے پیش نظر رواں مالی سال میں پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ کر 45 ارب ڈالرز ہوسکتا ہے ۔