The news is by your side.

ذرعی کچرے سے پہلی ایل ای ڈی تیار

0

امریکی کیمیکل سوسائیٹی کے جرنل میں شایع ہونے والی ایک تحقیق میں اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ ہیروشیما کے سائنسدانوں نے پہلی مرتبہ چاول کی بھوسی سے ایک ماحول دوست اور کم خرچ ایل ای ڈی بنائی ہے جس سے روشنی خارج ہوتی ہے ۔

دنیا بھر میں چاول کی صفائی کے دوران ہر سال دس کروڑ ٹن چاول کا چھلکا یا بھوسی باقیات کی شکل میں پیدا ہوتی ہے ۔ ہیروشیما یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اس فالتو چھلکے کو ری سائیکل کرکے دنیا کا پہلا سلیکون کوانٹم ڈوٹ بنایا اور اسی پر مشتمل ایل ای ڈی بھی تیار کی ہے ۔ اس طرح ذرعی کچرا ایک ماحول دوست اور کم خرچ پروڈکٹ میں تبدیل ہوگیا ۔

ماہرین نے چاول کے چھلکے کو پہلے پسنے اور باریک کرنے کے عمل سے گزارا ۔ پھر اس میں شامل بعض نامیاتی اجزاء کو جلا کر ختم کردیا گیا اور بچے ہوئے مرکب کو برقی بھٹی میں گرم کیا گیا جو ایک سلیکا پاؤڈر میں سامنے آیا ۔ اس کے بعد ایک اور پیچیدہ عمل سے گزار کر اسے مزید خالص کرکے تین نینو میٹر کے ذرات میں بدل دیا گیا ۔ اس عمل سے مستحکم اور بہترین ذرات سامنے آئے جو سلیکون کوانٹم ڈوٹس میں ڈھل گئے ۔

اس طرح دنیا کی پہلی چاول چھلکا ایل ای ڈی تیار ہوگئی جس میں کسی قسم کے مضر اجزاء شامل نہیں ۔ یہ ماحول دوست ایل ای ڈی بنانے کا محفوظ طریقہ ہے جو چاول کے چھلکے کو استعمال کرکے بنایا گیا ۔    

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.