پاکستان کی مردم خیز زمین نے محدود وسائل میں اپنی لامحدود صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے ۔ اس کے لوگ جہاں وسائل کا رونا روتے نظر آتے ہیں وہیں کچھ لوگ ہیں جو رونے میں وقت ضائع کرنے کے بجائے ممکنات کو جانچ پرکھ کر انہیں لوگوں کی زندگی کو آسان بنانے کے لئے اپنی جدوجہد میں مصروف رہتے ہیں ۔ ایسی ہی ایک ایجاد پاکستان کے ایک باصلاحیت نوجوان نے کی ہے جو نابینا افراد کی روزمرہ زندگی کو آسان بنانے میں انقلابی تبدیلی لاسکتی ہے ۔
یہ اسمارٹ جوتا راہ میں آنے والی کسی بھی قسم کی رکاوٹ کی نشاندہی کرکے پہننے والے کو خبردار کرسکتا ہے ۔ اس جوتے کی مدد سے نابینا افراد ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کے لئے اب کسی چھڑی کے بغیر بھی محفوظ سفر کرسکتے ہیں ۔
طالب علم نے اپنی اختراع سے متعلق بتایا کہ یہ 120 سینٹی میٹر تک کے فاصلہ میں کسی بھی رکاوٹ کے بارے میں پہننے والے کو وائیبریشن اور آواز سے متنبہ کرسکتا ہے ۔ اس جوتے میں لگی بیٹری سولر انرجی سے چارج کی جاسکتی ہے ۔
طالب علم نے مزید کہا کہ وہ ماضی میں بھی ایسی کئی چیزیں بنا چکا ہے جو وسائل کی کمی اور سرکاری تعاون کی عدم موجودگی کی وجہ سے التواء کا شکار ہیں ۔ ان پروجیکٹس کے پروٹوٹائپ بنانے کے لئے طالب علم کو مالی تعاون کی ضرورت ہے تاکہ وہ اس فیلڈ میں ترقی کرے اور پاکستان کا نام روشن ہو ۔
تبصرے بند ہیں.