برطانوی اور ڈینیش سائنسدانوں نے ایک ایسے طریقہ کی ایجاد کا دعوی کیا ہے جس سے ہوا میں موجود ڈی این اے کے ذرات تک رسائی حاصل کی جاسکے گی ۔
اس تجربہ کے لئے ایک چڑیا گھر کے بیس مقامات پر ویکیوم پمپ سے منسلک حساس فلٹر لگائے گئے ۔ اس تجربہ کی مدد سے سائنسدانوں نے 70 سے زائد ڈی این اے کے نمونے حاصل کرنے کا دعوی کیا ہے جن میں 17 جانوروں کے تھے ۔
سائنسدان اس تجربہ کی کامیابی کو ایک نئے باب کے کھلنے سے تعبیر کررہے ہیں ۔ اس طریقہ کو اپنا کر مستقبل میں جنگلی حیات کے بہتر مطالعہ میں مدد ملے گی نیز جانوروں کے ڈی این اے بھی بغیر انہیں تنگ کئے حاصل کئے جاسکیں گے ۔
اس طریقہ سے جرائم کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی ۔ فضا میں موجود ڈی این اے تک رسائی حاصل کرکے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے گا ۔
تبصرے بند ہیں.