The news is by your side.

چینی سرمایہ کار گوادر میں 5 ملین ڈالرکی سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتا ہے

0

چینی سرمایہ کار اپنی صنعتیں چین سے پاکستان منتقل کرنے کے خواہشمند ہیں ۔

سرمایہ کاری کے شعبے بہت متنوع ہیں اور ان میں ریفائنری، اسمبلی، پیٹرو کیمیکل اور ٹیکسٹائل شامل ہیں لیکن ان تک محدود نہیں ۔

چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی (COPHC) کے چیئرمین ژانگ باؤزونگ نے کہا کہ اگلے ہفتے 14 چینی سرمایہ کار گوادر اور بلوچستان میں سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے گوادر آ رہے ہیں۔

انہوں نے ایک بریفنگ کے دوران کہا، چین کے علاوہ، پچھلے سال ہمیں امریکہ، کینیڈا اور یورپی یونین کے ممالک سے 17 سے زیادہ سفیر ملے ۔

انہوں نے کہا کہ چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے گوادر میں آئل ریفائنری کے قیام کے لیے 5 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کے پختہ ارادے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ "ایک بار منصوبہ عملی شکل اختیار کر لینے کے بعد کاروباری سرگرمیوں کی شمولیت کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم کیے جا سکتے ہیں۔ دیگر شعبے جیسے چکنا کرنے والے مادے اور زراعت بھی زیر غور ہیں۔

چائنا اکنامک نیٹ (سی ای این) کی رپورٹ کے مطابق، ژانگ نے بتایا کہ چین میں اپنے قیام کے دوران، انہوں نے پاکستان سے چینی مارکیٹ میں گوشت کی برآمد کے معاملے پر بات کی ہے اور حکومت اس پر غور کرنے کو تیار ہے۔

بندرگاہ کی ترقی کے بارے میں، انہوں نے کہا ہم نے بندرگاہ پر بنیادی ڈھانچے کی تجدید کے لیے پانچ سیکنڈ ہینڈ کرینوں کی خریداری کے لیے 15 ملین ڈالر خرچ کیے ہیں۔ ایل پی جی ویسل کو آج آف لوڈ کیا جا رہا ہے اور ایک کنٹینر جہاز ایک دن میں پہنچنا بندرگاہ کی سرگرمیوں میں تیزی لانے کا ثبوت ہے۔ یہ اشارے مستقبل کے لیے اچھی خبریں پیش کرتے ہیں۔ تاہم، مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اب تک وہ گوادر پورٹ اور فری زون میں 300 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کر چکے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ نیو انٹرنیشنل ایئرپورٹ، ایسٹ بے ایکسپریس وے، پاکستان چائنا ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ،   چائنا پاکستان فرینڈ شپ ہسپتال جیسے اہم میگا پراجیکٹس شامل ہیں

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.