کرونا کی وبا نے عالمی کچرے میں استعمال شدہ ماسک کا اضافہ کردیا ہے ۔
اب اس سے متعلق ایک اچھی خبر یہ آئی ہے کہ یہ ضائع ہوئے ماسک اب کم خرچ اور مؤثر بیٹریوں کے بنانے میں استعمال کئے جائیں گے ۔
کرونا کی وبا میں ابتدائی چند ماہ میں عالمی سطح پر 129 ارب فیس ماسک عالمی کچرے کے ذخائر میں اضافہ کا سبب بنے تھے ۔ ماسک کے اس کچرے کو ٹھکانے لگانے کے لئے تعمیراتی خام مال اور سڑک بنانے کے لئے استعمال کیا گیا ۔
روس کی نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے اپنی ایک تحقیق میں دعویٰ کیا ہے کہ استعمال شدہ ماسک بیٹریوں کے بطور استعمال کئے جاسکیں گے ۔ اس کے لئے سب سے ماسکس کو جراثیم سے پاک اور صاف کیا گیا ۔
پھر ان ماسکس کو گرافین کی روشنائی میں ڈبویا گیا ۔ اس کے بعد انہیں 140 درجے سینٹی گریڈ پر حرارت پہنچائی گئی ۔ ان کے درمیان انسولیشن کی پرتیں بھی لگائی گئیں بعد ازاں ان ماسکس کو گولیوں کی شکل دی گئی جو بیٹری کے الیکٹروڈز کا کام کرتی ہیں ۔
اس کے بعد بنائے گئے اس ڈھانچہ کو الیکٹرو لائٹ محلول میں ڈبو کر حفاطتی پرت چڑھائی گئی ۔
یہ تجربہ وبا میں ماسک کے استعمال شدہ کچرے کو ٹھکانے لگانے کے لئے بہت مؤثر ثابت ہوگا کیونکہ وبا ابھی تک دنیا سے گئی نہیں اور عالمی طور ہم ابھی تک پلاسٹک سے ہی نجات نہیں پاسکے اس پر ماسک بھی کچرے میں اضافہ کا سبب بن رہے ہیں ۔
تاہم اس منصوبے کو فعال ہوکر مارکیٹ میں آنے میں ابھی وقت لگے گا ۔
تبصرے بند ہیں.